(ایجنسیز)
فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کے ضمن میں ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صہیونی کنیسٹ[پارلیمنٹ] سے خطاب کے لیے بھی تیار ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صدر عباس نے ان خیالات کا اظہار مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے انسٹیٹیوٹ آف نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز میں ایک سیمینار سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات عین ممکن ہے کہ میں اسرائیل کی پارلیمنٹ سے خطاب کروں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہوگی کہ اگر
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو رام اللہ میں فلسطینی پارلیمنٹ سے خطاب کریں۔ اسرائیلی وزیراعظم جب بھی چاہیں تو وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
صدر ابو مازن نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایسی فلسطینی ریاست کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں جس میںمشرقی بیت المقدس کو اس کے دارالخلافے کی حیثیت حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کا مسئلہ مل بیٹھ کر حل کیا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں سنہ 2002 ء میں سعودی عرب میں طے پائے عرب امن فارمولے کو بنیاد بنایا جاسکتا ہے۔